بدھ، 13 فروری، 2019

اے علی مستو!

”سربکف “مجلہ۵(مارچ، اپریل ۲۰۱۶)
سید نصیر الدین نصیر ﷫
مرحبا یہ جلوۂ زیبائے بامِ عائشہ
ہے ہلالِ آمنہ، ماہِ تمامِ عائشہ
عائشہ کے اس شرف کو بھی ذرا ملحوظ رکھ
اپنے منہ سے مصطفیؐ لیتے تھے نامِ عائشہ
آ نہ جائے سن کے زہرا کی طبیعت پر ملال
لی جیو مت بے ادب لہجے میں نامِ عائشہ
جب نکیرین آئیں گے کہہ دوں گا اُن سے قبر میں
مجھ سے کچھ مت پوچھیے، میں ہوں غلامِ عائشہ٭
اپنا اندر صاف رکھنے کے لئے ہر میل سے
سانس کی تسبیح پر لیتا ہوں نامِ عائشہ
ذہن میں لا کر تصور عظمتِ بوبکر کا
ایک نعرہ اے علی مستو! بنامِ عائشہ

٭ شعر مناسب نہیں۔ قبر نسبتیں نہیں دیکھتی۔ (مدیر)
     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں