بدھ، 13 فروری، 2019

لوگوں کو کبھی خوش نہیں کیا جا سکتا!

”سربکف “مجلہ۵(مارچ، اپریل ۲۰۱۶)
فصیح الدین محمد ناصر  ﷾

اگر کسی کی ہائیٹ (قد) چھوٹی ہو تو لوگ اسے پستہ کہتے ہیں، کسی کی ہائیٹ بڑی ہو تو کچھ لوگ اسے لمبو کہہ دیتے ہیں۔ کوئی ماشاءاللہ سے صحتمند ہو تو اسے کہیں گے کہ کم ٹھونسا کر، کوئی سمارٹ یا دیکھنے میں پتلا ہو تو کہیں گے بھائی کچھ کھاتے پیتے نہیں ہو?? کسی کی رنگت اللہ پاک نے سیاہ بنائی ہو تو اسے کالا یا کالو کالو کہہ کر تیر ماریں گے اور اگر کوئی سانولا ہو تو تب بھی اسکی جان مشکل سے ہی چھوٹے گی، اگر کوئی گورا اور سفید رنگت والا ہو یا رنگ صاف ہو تو اسے چٹا، چٹو یا چکنا وغیرہ کہہ کر دانت نکالیں گے- کوئی پڑھنے میں دلچسپی نہ لیتا ہو اسکی شامت ہی آئی رہے گی اور اگر کوئی پڑھنے میں اچھا ہو اور اپنا کام ذمہ داری ایمانداری سے کرتا ہو تو لوگ کہیں گے کہ اجی یہ تو ہے ہی کتابی کیڑا ہر وقت پڑھتا ہی رہتا ہے۔ کوئی کھیلنے میں اچھا ہو (کرکٹ) یا کوئی بھی کھیل تو لوگ کہیں گے سارا ٹائم کھیل کود میں برباد کرتا ہے اور اگر وہ زیادہ وقت سٹڈیز اور کلاسز، اسائمنٹس، پروجیکٹس پر صرف کرے تو وہی بات کہ اسکے پاس تو اپنی صحت کی بہتری اور کھیلنے کا ٹائم نہیں- اگر کوئی بندہ جاب پسند کرتا ہو تو اسے کہیں گے کہ اپنا کاروبار ہی اچھا ہے تو بھلا کیوں کسی کے نیچے رہ کر کام کرنا?? کوئی اپنا کاروبار کرتا ہو تو کہا جائے گا کہ اچھی نوکری اور مراعات سے بڑھ کر تو کچھ بھی نہیں ہے۔ 
کوئی خاندان سے لڑکی پسند کر کے شادی کرے تو کہا جائے گا کہ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی یہ سادے کا سادہ، کوئی کسی یونیورسٹی میں کسی کو پسند کرتا ہو تو اسے بے حیا اور بے غیرت کہا جائے گا کہ دیکھو جی خاندان میں اتنی لڑکیاں تھیں کیا ضرورت تھی باہر سے لڑکی پسند کرنے کی یا بیاہ کر لانے کی؟؟کوئی اپنا کچھ ٹائم اردو تحاریر لکھنے میں لگائے اور اسکی کوشش ہو کہ اسکی ذات سے لوگوں کا بھلا ہو تو کہا جائے گا اسے دیکھو کن کاموں میں لگا ہوا ہے بڑا آیا علامہ، کوئی لکھنے پڑھنے میں دلچسپی نہ لیتا ہو تو کہیں گے اسے تو کسی اخبار یا رسالے کا شوق تک نہیں، بڑا ہی بدذوق بندہ ہے- کوئی اسلام پسند ہو تو اسے مذہبی مذہبی کہہ کر چھیڑا جائے گا یا مولوی، ملا کہہ کر خوش ہوا جائے گا اور اگر کوئی دین کو نہ جانتا ہو یا دین سے اتنی رغبت نہ رکھتا ہو تو اسے بغیر سوچے سمجھے ملحد، کافر، دین دشمن وغیرہ کہا جائے گا۔
 کسی نے داڑھی رکھی تو اسے طالبان یا شدت پسند کہہ دیا جائے گا اور اگر کسی نے کلین شیو کی ہے یا فرینچ یا ملتا جلتا سٹائل تو اسے انگریز کہا جائے گا۔ کسی نے کرتا پاجامہ زیب تن کر رکھا ہو اسے سادہ، بیوقوف سمجھا جائے گا اور اگر کسی نے پینٹ کوٹ یا پینٹ شرٹ پہن رکھی ہو اسے عیسائیوں،یہودیوں کا فین سمجھا جائے گا، کسی نے شلوار یا پینٹ ٹخنوں سے کچھ اوپر رکھی ہو اسے پھر وہی طالبان بنا دیا جائے گا اور اگر کسی نے ٹخنے ڈھانپے ہوں اسے مغرور کہہ دیا جائے گا اگرچہ اسے اس کے متعلق نہ بھی پتہ ہو۔ کوئی سر کو ڈھانپتا ہو کوئی ٹوپی یا پگڑی پہننا پسند کرتا ہو تو اسے دقیانوسی کہہ کر لوگ ڈرامے بازی کریں گے اور اگر کسی نے سر نہ ڈھانپا ہو اسے فیشن ایبل کہا جائے گا۔

آپ جو مرضی کر لیں جتنے سچے، اچھے، کھرے، نیک نیت، نیک کردار، نیک سیرت اور باقی اوصاف کے حامل ہو جائیں آپ پوری دنیا کو خوش کر ہی نہیں سکتے۔ آپ جتنا مرضی لوگوں کا خیال کریں یہ ضروری نہیں آپ کے ساتھ وہ اچھے ہی رہیں گے۔ اس لیے صرف اللہ پاک اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کریں اور ممکنہ حد تک اچھے رہیں لیکن اللہ پاک کے سوا کسی دنیاوی بندے سے کوئی مفاد وابستہ نہ رکھیں کیونکہ یہاں اندھیر نگری ہے اور اندھیر نگری میں جو لوگ اجالے کرنے کی کوشش کریں یہاں انکے ساتھ بھی زیادتیاں کرنا لوگوں کا معمول اور مشغلہ ہے۔

اللہ پاک کو خوش کیا تو اللہ پاک آپ کے سارے کام بنائیں گے اور دین و دنیا میں کامیابیاں دیں گے۔ لوگوں کو خوش کر کے اللہ پاک کو ناراض کیا تو کچھ حاصل نہ کیا- ہاں آپ اپنا اچھا پن ضرور جاری رکھیں لیکن یہاں کسی سے کوئی توقع نہ رکھیں کیونکہ ڈرامے بازیاں کرنے والوں سے کسی کی پوری نہیں ہوتی- اللہ پاک ہمیں دین و دنیا کی بھلائیوں اور کامیابیوں سے نوازیں- آمین
٭٭٭

     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں