منگل، 12 فروری، 2019

نظربد کی حقیقت اور علاج

”سربکف “مجلہ۴  (جنوری ، فروری ۲۰۱۶)
قاری معاذ شاہد
نظر بد ایک حقیقی چیز ہے جس کا انکار نہیں کیا جاسکتا ۔
نظربد  انسان کی آنکھ کے وصف کا نام ہے جس میں اس شخص کا کوئی قصور نہیں ہے بلکہ اللہ تعالی کی طرف سے ہوتا ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نظر بد برحق ہے اگر کوئی چیز تقدیر پر غالب آتی تو وہ نظر ہوتی ،نظر کی وجہ سے جوان۔اونٹ ہنڈیا میں پک جاتا ہے ۔
اس میں تین چیزیں ہیں :
 1 ۔ کئی بار تو معلوم ہی نہیں ہوتا کہ نظر لگی ہے تو اسکے لئے احتیاط کرنی چاہئے
 2 ۔ کئی بار یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ نظر لگی ہے مگر کس کی لگی یہ علم نہیں ہوتا
 3 ۔ اور کبھی تو یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ فلاں کی لگی ہے 
۱)     احتیاطی تدابیر   :
1 ۔ایسا شخص جس کے بارے میں علم ہو اسکی نظر لگ جاتی ہے اس سے کنارہ کشی اختیار کی جائے  
2 ۔ صبح وشام کی دعاؤں کا اہتمام کیا جائے 
3 ۔ کسی کی تعریف کریں تو اللہ کا نام ساتھ ضرور لیں ماشاءاللہ وغیرہ  
آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن و حسین رضی اللہ عنہما کو معوذتین پڑھ کر نظر کیلئے دم کیا کرتے تھے۔
بچہ کے گلے میں یہ تعویذ لکھ کر ڈالیں :
اعوذ بکلمات اللہِ التامۃ من کل شیطان و ھامۃ ومن کل عین لآمۃ 
۲)    نظر لگی کا علم ہوتو:
سورۃ قلم کی آخری آیت 
وان یکاد الذین کفرو  الخ  پڑھ کر دم کریں۔
معوذتین پڑھ کر دم کریں۔
وضو کروائیں  ۔
       یہ دعا پڑھ کر دم کریں
بسم الله ، حبس حابس ، وحجر يابس ، وشهاب قابس ، رددت عين العائن عليه ،” فَارْجِعْ الْبَصَرَ هَلْ تَرَى مِنْ فُطُور * ثُمَّ ارْجِعْ الْبَصَرَ كَرَّتَيْنِ يَنقَلِبْ إِلَيْكَ الْبَصَرُ خَاسِئًا وَهُوَ حَسِيرٌ “
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوتے تو جبریل امین ان الفاظ کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دم کرتے تھے۔
      بسم اللہِ یبریک ومن کل داء یشفیک ومن شر حاسد اذا حسد وشر کل ذی عین 
 3 ) اگر علم ہو کہ فلاں کی نظر لگی ہے تو :
    
اس شخص کو ایک برتن میں وضو کروائیں جس کی نظر لگی ہے اور اس پانی کو نظر زدہ کے سر پر بہائیں  یہ طریقہ حدیث میں موجود ہے ۔
٭٭٭

     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں