”سربکف “مجلہ۶(مئی، جون ۲۰۱۶)
مدیر کے قلم سے
دیوبند/نئی دہلی(یو این آئی)ام المدارس دار العلوم دیوبند کی جانب سے وطن پرستی کی مخالفت کرتے ہوئے عام نعرہ ”بھارت ماتا کی جَے“ کہنے کو مسلمانوں کے عقیدے سے متصادم بتایا گیا ہے۔ دار الافتاء دیوبند کی جانب سے جاری کردہ فتوے میں کہا گیا ہے کہ محبت میں وطن کو خدا کا درجہ نہیں دیا جا سکتا، اس لیے بھارت ماتا کی جے کہنا مسلمانوں کے عقیدے سے متصادم ہے۔
دو روز غور و فکر کرنے کے بعد مبینہ طور پر ایک ریزولیوشن میں کہہ دیا گیا ہے کہ محبت میں وطن کو خدا کا درجہ نہیں دیا جا سکتا اس لیے ”بھارت ماتا کی جَے“ کہنا مسلمانوں کے عقیدے سے ٹکراتا ہے۔ جاری کردہ فتوے میں کہا گیا ہے کہ ”ہندوستان بلا شبہ ہمارا ملک ہے، ہم اور ہمارے آباء و اجداد یہیں پیدا ہوئے، ہم اپنے وطن سے محبت کرتے ہیں لیکن ہم اسے خدا نہیں مانتے۔ بھارت ماتا کی جَے کہنے والوں کے نزدیک اس کے مفہوم میں وطن کی پرستش شامل ہے، اس لیے کسی مسلمان کے لیے ایسا نعرہ لگانا جائز نہیں۔ اسلام کے ماننے والے مسلمان کبھی وحدانیت کے خلاف نعرے سے سمجھوتا نہیں کر سکتے۔“
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں