پیر، 11 مارچ، 2019

سب سے عظیم نیکی .... تقویٰ اور اسکے10 انعامات

عبد الرحمٰن صدیقی ﷾ (فیض آباد، یو پی، الہند)

اللہ پاک نے قرآن مجید میں بار بار تقویٰ اختیار کرنے کا حکم فرمایا ہے کہ تقویٰ اختیار کرو اور گناہ کو چھوڑ دو اور آجکل 
کی حکومتیں بھی کہتی ہیں کہ” کچھ دو اور کچھ لو “کی بنیاد پر کام چلاؤ.... اللہ پاک نے ہم سے گناہ چھڑوا کر کیا دیا.... لہٰذا تقویٰ پر اللہ کے دینی و اخروی انعامات دیکھئے....

پہلا انعام : ہر کام میں آسانی

اللہ تعالٰی فرماتے ہیں کہ اگر تم تقویٰ سے رہو گے تو ہم تمہارے سب کام آسان کر دیں گے...
وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا (سورہ ۶۵، الطلاق:۴)
ہم اپنے حکم سے اس کے سب کام آسان کر دیں گے... کیوں صاحب! یہ نعمت نہیں ہے کہ انسان کے سب کام آسان ہو جائیں؟

دوسرا انعام : مصائب سے چھٹکارا

وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًا(سورہ ۶۵، الطلاق:۲)
اس کو اللہ تعالیٰ مصیبت سے جلد نکال دیں گے ۔ اس کو مصائب سے خروج اور ایگزٹ (Exit) جلد ملے گا۔

تیسرا انعام : بے حساب رزق

وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لاَ يَحْتَسِبُ(سورہ ۶۵، الطلاق:۳)
اللہ ایسے راستے سے اسکو روزی دے گا جہاں سے اس کو گمان بھی نہیں ہوگا۔ تقویٰ بے خسارہ کی تجارت ہے، یہ اللہ پاک سے تجارت ہے، بے خسارہ کی ہے اور سود بھی نہیں۔ تقویٰ میں نفع ہی نفع ہے اس میں کبھی خسارہ نہیں ہے، تمہارے رب کی طرف سے کبھی وعدہ خلافی نہیں ہوتی۔ اگر وعدہ پورا ہونے میں کبھی تاخیر نظر آئے تو سمجھ لو کہ تم نے کہیں نالائقی کی ہے، تمہارے تقویٰ میں کمی آ گئی ہے۔ نگاہ چشمی کی حفاظت بھی فرض ہے اور نگاہ قلبی کی حفاظت بھی فرض ہے یعنی دل کی نگاہ کو بھی بچاؤ، گندے اور شہوانی خیالات بھی دل میں مت لاؤ۔

چوتھا انعام : نورِ فارق

اللہ تعالیٰ ایک نورِ فارق بھی عطا کرتے ہیں، جس میں بُرائی بھلائی کی تمیز رہتی ہے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَتَّقُوا اللَّهَ يَجْعَلْ لَكُمْ فُرْقَانًا(پ ۹، سورہ ۸، الانفال:۲۹)

پانچواں انعام : نورِ سکینہ

جو شخص تقویٰ میں رہتا ہے اللہ تعالیٰ اسکو نورِ سکینہ عطا کرتے ہیں۔ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں کہ اگر وہ اللہ کا ولی ہے تو اللہ تعالیٰ  اسکی حفاظت فرمائیں گے اور گناہ سے بچا لیں گے۔  اس کے دل میں ایسی بےچینی آئے گی اور گناہ میں اس کو ایسی موت نظر آئے گی کہ وہ گناہ اور تقویٰ دونوں کا توازن بنا لے گا اور کہے گا کہ نہیں بھائی تقویٰ ہی میں فائدہ ہے اور گناہ میں تو بہت مصیبت نظر آ رہی ہے۔

چھٹا انعام : پُر لطف زندگی

فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً(سورہ ۱۶، النحل:۹۷)
 اگر تم اعمال صالحہ کرو گے تو ہم تم کو ضرور با لطف زندگی عطا کریں گے۔ اللہ کی فرمانبرداری پر اللہ کا وعدہ ہے کہ ہم تم کو با لطف زندگی دیں گے۔ ہماری نالائقی کی وجہ سے اللہ نے یہ اہتمام فرمایا کہ ظالمو تم نفس کی بد معاشیوں کے چکر میں ہو لہٰذا ہم یہ آیت لام تاکید بانون ثقیلہ نازل کر رہے ہیں تاکہ تمہیں اطمینان ہو جاوے کہ واقعی اللہ پُر لطف اور مزےدار زندگی دے گا ورنہ بغیر کسی اضافی تاکید کے بھی اللہ تعالیٰ کا کلام انتہائی موکد ہے۔ آہ یہ ہماری نالائقی، کہ جس  کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اتنا اہتمام فرمایا۔٭

ساتواں انعام : عزت و اکرام

إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ(سورہ ۴۹، الحجرات:۱۳)
معزز وہی لوگ ہیں جو تقویٰ سے رہتے ہیں۔  ایک اعلیٰ خاندان والا اگر خدانخواستہ بدمعاش ہے،  شرابی ہے، زنا کرتا ہے اور ایک جولاہا تقویٰ سے رہتا ہے بتاؤ کون افضل ہے؟ ایک کالے رنگ والا ہے لیکن اللہ کا ولی ہے اور ایک سفید گوری چمڑی والا انگریز ہے،  چاہے مسلمان بھی ہو لیکن شراب اور زنا نہیں چھوڑتا تو وہ کالا حبشی اللہ کا ولی ہے... اس کے پیر دھو کر پی لے.. چمڑی سے کچھ نہیں ہوتا...

آٹھواں انعام : اللہ کی ولایت کا تاج

یہ سب سے بڑا انعام ہے.. اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اگر تم تقویٰ اختیار کرو گے تو ہم تمہاری غلامی کے سر پر اپنی دوستی کا تاج رکھ دیں گے یعنی تم کو ولی بنا لیں گے.. .
إِنْ أَوْلِيَاؤُهُ إِلاَّ الْمُتَّقُونَ(سورہ ۸، الانفال:۳۴)
 اللہ کا ولی بن کر مرنا فائدہ مند ہے یا گنہگار اور فاسق ہو کر مرنا؟  اور متقی ہو کر پھر کچھ دن جیو بھی تاکہ اللہ کی ولایت اور دوستی کا صحیح مزہ دنیا سے لے کر جاؤ...

نواں انعام : گناہوں کا کفّارہ

تقویٰ کا ایک انعام سیئات اور بُرے اعمال کا کفارہ ہے...
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَتَّقُوا اللَّهَ يَجْعَلْ لَكُمْ فُرْقَانًا وَيُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ(سورہ ۸، الانفال:۲۹)
یعنی جو خطائیں اور لغزشیں اس سے سرزد ہوتی ہیں دنیا میں اُنکا کفارہ اور بدل کر دیا جاتا ہے یعنی اس کو ایسے اعمال صالحہ کی توفیق ہو جاتی ہے جو اُس کی سب لغزشوں پر غالب آ جاتے ہیں...

دسواں انعام : آخرت میں مغفرت

وَيَغْفِرْ لَكُمْ(حوالۂ سابق)
تقویٰ کے انعامات میں سے ایک انعام آخرت میں مغفرت اور سب گناہوں، خطاؤں کی معافی ہے...

     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں