جمعرات، 14 فروری، 2019

رمضان-ضروری مسائل

”سربکف “مجلہ۶(مئی، جون ۲۰۱۶)
ادارہ

مسئلہ ۱: رمضان المبارک کا روزہ ہر عاقل، بالغ، مقیم، تندرست، مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔ عورت کو حالتِ حیض و نفاس میں روزہ رکھنا درست نہیں۔ بعد میں روزے کی قضا رکھنا ضروری ہے۔
مسئلہ ۲: روزہ نیت کے بغیر نہیں ہوتا اور نیت دل میں روزے کے قصد اور ارادہ کا نام ہے۔ روزے کی نیت رات ہی میں کر لینی چاہیے۔
روزہ کن چیزوں سے ٹوٹ جاتا ہے؟
کوئی چیز جان بوجھ کر کھا پی لینا۔
حقہ، بیڑی سگریٹ پینا
کھرّا، تمباکو کھانا
کلی کرتے وقت حلق میں پانی چلا جانا جب کہ روزہ یاد ہو
کان اور ناک میں تیل یا دوا ڈالنا
شوگر کے مریضوں کا پیٹ میں انسولین کا انجکشن لینا
قصداً منہ بھر کر قے کرنا
یا قے آئے چاہے کم ہو یا زیادہ، اس کو قصداً لوٹا لینا
ان صورتوں میں قضا رکھنا ضروری ہے اور بعض صورتوں میں کفارہ ہے۔ وہ صورتیں پیش آنے پر ان کی تفصیل کسی معتبر عالم یا  مفتی سے معلوم کر لی جائے۔
روزہ کن چیزوں سے نہیں ٹوٹتا؟
بھول سے کھا پی لینا
تھوک نگلنا
سرمہ لگانا
تیل لگانا
وکس یا بام لگانا
پھول یا خوشبو سونگنا
آنکھ میں دوا ڈالنا
مسواک کرنا، چاہے خشک ہو یا تر(یعنی گیلی ہو یا سوکھی)
بلا اختیار حلق میں دھواں یا گرد و غبار کا چلا جانا
سوتے ہوئے احتلام ہو جانا
گرمی کی وجہ سے ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے غسل کرنا
ہاتھ یا کمر میں انجکشن لگانا
سلائن چڑھانا جو کہ دوا کے طور پر ہو( نہ کہ تقویت کے لیے)
مسواک کرتے وقت دانتوں سے خان نکل آئے جو حلق میں نہ جائے
ان چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
٭٭٭

     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں