بدھ، 13 فروری، 2019

ہم جنس پرستی مخالف بیان پر پیکیاو کو نائیکی کا جھٹکا

”سربکف “مجلہ۵(مارچ، اپریل ۲۰۱۶)

فلپائن۔ ۱۸ فروری(یو این آئی، ماہنامہ اللہ کی پکار) گزشتہ سال صدر کے عظیم مقابلے میں پیش کر چکے  دنیا کے مشہور باکسر فلپائن کے مینی پیکیاو کو ہم جنس پرستوں کا موازنہ جانوروں سے کرنا کافی مہنگا پڑا ہے اور دنیا کی اسپورٹس ویئر بنانے والی مشہور کمپنی نائیکی نے ان کے اس متناع بیان کے بعد ان سے اپنا معاہدہ توڑ لیا ہے۔ پیکیاو نے ہم جنس پرستی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ  ہم جنس پرست جانوروں سے بھی بدتر ہوتے ہیں۔ باکسر کو اپنے اس بیان کے بعد دنیا بھر میں کافی تنقید برداشت کرنی پڑی تھی۔ کمپنی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں پیکیاو کا بیان انتہائی مایوس کن لگا اور اب کمپنی کا باکسر کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔
غور طلب ہے کہ کمپنی نے یہ قدم ایسے وقت اٹھایا ہے جب آن لائن لوگوں نے پٹیسن دائر کر کہا تھا کہ کمپنی کو پیکیاو کو اپنی مصنوعات پروموٹ کرنے سے روکنا چاہیے۔ اس آن لائن مہم میں تقریباً تین ہزار لوگوں نے اپنے دست خط بھی کیے تھے۔ عالمی باکسنگ میں آٹھ مختلف وزن زمروں میں عالمی خطاب جیت چکےپیکیاو کو ہم جنس پرستی پر اس بیان کی وجہ سے اپنے ملک فلپائن میں بھی کافی تنقید برداشت کرنی پڑ رہی ہے۔ پیکیاو نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ تو آپ کی اپنی سمجھ ہے، کیا آپ نے جانوروں کو ہم جنس پرست دیکھا ہے؟ اس طرح تو جانور ان سے اچھے ہیں جو عورت اور مرد میں تمیز کر سکتے ہیں۔ میرے حساب سے ہم جنس پرست جان وروں سے بھی بدتر ہیں۔ 
واضح رہے کہ ۳۷ سالہ پیکیاو اب سیاست میں اتر چکے ہیں اور مئی میں ہونے والے انتخابات میں سینیٹ میں منتخب ہونے کے دعوے دار مانے جا رہے ہیں۔ تاہم پیکیاو نے اس تنازع کے بعد اپنے بیان کے لیے معافی مانگی ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں لوگوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے شرمندہ ہوں۔ مجھے معاف کر دیجیے۔
تبصرہ نگار: جدید دور کی تہذیب نے حیوانوں کو اپنا آئیڈیل بنایا تھا، لیکن ہم جنس پرستی کے معاملے میں حیوان بھی ان کے آئیڈیل نہیں ہیں، تو کیا اب انسانیت حیوانیت سے بھی گئی گزری ہو گئی ہے!
اریٹیریائی مرد دو شادیوں کے پابند
سمارا ۲۸ جنوری(یو این آئی، ماہنامہ اللہ کی پکار)مختلف ویب سائٹس پر اریٹیریا کے مفتیِ اعظم شیخ امین عثمان کے دست خط شدہ حکم نامے  کو مان کر دیکھا جائے تو اس افریقی ملک میں سرکاری سطح پر مردوں کو کم سے کم دو شادیاں کرنے کا پابند کر دیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ حکم نامے کی پاس داری نہ کرنے والے کو قید با مشقت کا سامنا کرنا ہوگا۔ افریقن انڈریپنڈنٹ ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق ایسے مرد جو سرکاری احکامات پر عمل نہیں کریں گے ان کو سزا کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ فتوی عربی زبان میں ہے اور اس حکم نامے کی نقل Punchng.com پر اور افریقہ کے دیگر ممالک کے نشریاتی اداروں میں موجود ہے۔ ایک نائجیریائی ویب سائٹ نائج ڈاٹ کام کے مطابق خواتین کو بھی فتوےمیں خبردار کیا گیا ہے کہ وہ مردوں کو دو شادیاں کرنے سے نہ روکیں۔ بہ صورتِ دیگر انہیں عمر قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔ چوں کہ ارٹیریا میں ذرائعِ ابلاغ کے آزاد ذرائع موجود نہیں ہیں اور اخبارات اور نشریاتی ادارے حکومت کے تابع ہیں اس لیے آزاد ذرائع یا سرکاری سطح پر اس حکم نامے کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ بہ ہر حال، انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیموں کے رضا کاروں کا کہنا ہے کہ یہ احکامات وزارتِ مذہبی امور کی جانب سے جاری ہوئے ہیں۔
٭٭٭

     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں