پیر، 11 مارچ، 2019

طلاقِ ثلاثہ مسلم خواتین کے لیے کوئی مسئلہ نہیں

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی خاتون یونٹ نے کہا:”طلاق مرد کا حق ہے، خلع ہمارا حق ہے۔“

نئی دہلی (ایجنسیاں/ماہنامہ اللہ کی پکار)  مسلم خواتین کے کچھ گروہوں کی جانب سے طلاقِ ثلاثہ پر شدید تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی خاتون یونٹ نے آج کہا کہ ”طلاقِ ثلاثہ کے حوالے سے نسوانی حقوق کے نام پر کچھ ہم دردیاں جتانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کچھ لوگ بلا وجہ طلاقِ ثلاثہ کے مسئلے کو طول دے رہے ہیں، جس کا کوئی جواز نہیں۔“

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مجلس عامہ کی رکن ڈاکٹر اسماء زہرا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت میڈیا میں طلاق کا مسئلہ بڑے زور و شور سے اٹھایا جا رہا ہے اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ طلاق ثلاثہ کی وجہ سے مسلم خواتین کی اکثریت پریشان ہے۔ ایک نشست میں تین طلاق، طلاقِ بدعت ہے اور اسے نا پسند کیا گیا ہے۔ اس کو بڑھا چڑھا کر میڈیا پیش کر رہا ہے۔ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے مقابلے میں مسلمانوں میں طلاق کا فی صد بہت کم ہے۔اس قسم کی خواتین تنظیموں پر مسلم خواتین کا کوئی اعتماد نہیں ہے۔ یہ خواتین شریعت سے بیزار ہیں تو وہ ملک کے سول قوانین سے فیصلہ کرانے کے لیے آزاد ہیں۔ “

دار القضاء کی حیثیت ایک مشاورتی باڈی کی ہوتی ہے، دار القضاء ملک میں عدالتوں کے بوجھ کو ایک طرح کم کر رہے ہیں اور مسلم پرسنل لا میں کسی قسم کی مداخلت قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔

     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں