احمد علی ﷾ (اسلام آباد، پاکستان)
دیکھوں میں جب بھی خواب میں روضہ رسول کا
لکھتا ہوں اک نیا میں قصیدہ رسول کا
دل چاہتا ہے میرا اجازت اگر ملے
محشر میں بھی سناؤں ترانہ رسول کا
عاصی ہوں میں بجا مرے اعمال ہیچ ہیں
ہے آسرا فقط مرا کلمہ رسول کا
حجاج آ رہے ہیں تو عشاق جا رہے
چلتا ہے سال بھر ہی سفینہ رسول کا
ہجرت مرے حبیب کی ، یثرب ترا نصیب
یثرب سے بن گیا تو مدینہ رسول کا
آقائے دو جہاں کی علیؔ شان ہی الگ
ہر ذرہ کائنات کا صدقہ رسول کا
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں