(بی بی سی/ڈان نیوز)مشہور پاپ سنگر سے اسلامی مبلغ میں تبدیل ہونے والے جنید اختر جمشید اب ہم میں نہیں رہے۔
فلائٹ پی۔کے۔ ۶۶۱ جو چترال سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئی تھی، اسلام آباد سے ۷۰ کلومیٹر(۴۳ میل) کی دوری پر حویلیاں کے علاقے میں کریش ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ جہاز میں ۴۲ مسافر، ۵ کریو ممبران اور ایک گراؤنڈ انجینئر موجود تھے۔جنید جمشید اپنی بیوی کے ساتھ جہاز پر موجود تھے۔ جنید کے تقریبا آدھا ملین ٹوئٹر کے فالوورز نے اپنے ہر دلعزیز گلوکار کو خراجِ عقیدت پیش کیا جن کا ۱۹۸۷ کا ہٹ ”دل دل پاکستان“ پاکستان کا ”Unofficial National Anthem“ بتایا جاتا ہے۔
ستمبر ۱۱ کے سانحے کے بعد جنید میوزک سے دور ہوتے چلے گئے تھے اور تبلیغی جماعت سے وابستہ ہوگئے تھے، جوکہ عالمی سطح پر ایک تحریک ہے جو مسلمانوں کو اسلامی طرزِ زندگی پر ابھارتی ہے۔ تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد ان کی پہچان ایک مشہور مبلغ اور داعی کے طور پر سامنے آئی۔
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں