'سربکف' کے پہلے شمارے سے اس سلسلے کے تحت وہ احادیث لائی جارہی ہیں جو عموماً قارئین کو یاد ہوتی ہیں، نیز وہ احادیث بھی جو تبلیغی جماعت والے استعمال کرتے ہیں۔ اس کے ذریعے احادیث کی ترویج درست طریقے پر ہو گی، اور من گھڑت قصے کہانیوں کو بطور حدیث پیش کرنے کی فاش غلطی کا سدباب ہوگا انشاءاللہ۔ احادیث بمع حوالہ درج کی جاتی ہیں،تاکہ بوقتِ ضرورت کام آسکیں۔(مدیر)
فعلیکم بسنتی - فتنوں کے دور میں سنت رسول ﷺ سے چمٹے رہنے ہی میں سلامتی ہے
فقال العرباض " صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ذات يوم ثم اقبل علينا فوعظنا موعظة بليغة ذرفت منها العيون ووجلت منها القلوب فقال قائل: يا رسول الله كان هذه موعظة مودع فماذا تعهد إلينا؟ فقال:اوصيكم بتقوى الله والسمع والطاعة وإن عبدا حبشيا فإنه من يعش منكم بعدي فسيرى اختلافا كثيرا فعليكم بسنتي وسنة الخلفاء المهديين الراشدين تمسكوا بها وعضوا عليها بالنواجذ وإياكم ومحدثات الامور فإن كل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة ".
(سنن ابی داود ،حدیث نمبر: ۴۶۰۷ )
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/العلم ۱۶ (۲۶۷۶)، سنن ابن ماجہ/المقدمة ۶ (۴۳، ۴۴)، (تحفة الأشراف: ۹۸۹۰)
”جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے گا وہ انہی میں سے ہوگا۔“
تشبہ بالکفار
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَابِتٍ، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي مُنِيبٍ الْجُرَشِيِّ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ " .
”جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے گا وہ انہی میں سے ہوگا۔“
(سنن ابو داوٴد، کتاب اللباس، رقم الحدیث: ۴۰۳۱)
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں