"سربکف" میگزین 1-جولائی،اگست 2015
مدیر کے قلم سے
(ایجنسی) یہودیوں کی بدنامِ زمانہ خفیہ تنظیم "فری میسن" نے نیک نامی کے لیے بڑی خوبصورت باتیں کی ہیں اور اپنی جانب اٹھنے والی انگلیوں کو نیچے کرنے کی بودی کوشش کی ہے۔ اُن کے بقول تنظیم "خفیہ" نہیں ہے، اور عوام کی غلط فہمیاں بالکل بے جا ہیں۔
روزنامہ "دی ہتوادThe Hitavada" کے ایک کارکن شہر میں موجود فری میسن کے ممبران سے ملاقات اور انٹرویو کے بعد اسے اس شہ سُرخی کے ساتھ شائع کرتے نظر آئے۔
Free Masonary is not a Secret Society, It’s the society with Secrets!
انٹرویو کے خلاصے کے طور پر تمام ممبران فری میسن کی نام نہاد "معصومیت" کے گیت گاتے نظر آئے۔ اُن کا کہنا ہے کہ تنظیم کوئی خفیہ سرگرمی میں ملوث نہیں ہے، بلکہ سماجی خدمات انجام دینے میں پیش پیش ہے، جس کی تفصیل ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہے۔ فری میسنری کا مشن معاشرے کا مثبت بدلاؤ اور طرزِ زندگی کی مکمل آسودگی ہے۔ امن اور شانتی کی داعی ہے، ریڈ کراس کی طرح یہ بھی سوشل ورک کا کام انجام دیتی ہے۔
اتنے "بے ضرر" مقاصد کو دیکھتے ہوئے جب انٹرویور نے اُن سے پوچھا کہ پھر آپ کا یہ مخصوص لباس کیوں؟جس پر عجیب قسم کے نشانات اور اسٹارس ہیں۔ فری میسنری کی ممبران ہمیشہ رات کی تاریکی میں کیوں ملتے ہیں؟ اِن کی پہچان ہمیشہ خفیہ کیوں ہوتی ہے؟ تو تمام ممبران ایک ہی "رٹا ہوا" جواب دیتے نظر آئے کہ" ہمارا کام اور مقصد تو وہی ہے جو بیان ہوا، اس کے علاوہ تنظیم میں کوئی خفیہ بات نہیں، ہاں یہ ضرور ہے کہ ممبران کی آپس کی پہچان کے لیے کچھ کوڈ ورڈز متعین ہیں، اور پیغام رسانی بھی انہیں کوڈ ورڈز میں ہوتی ہے۔ تنظیم بالکل بھی خفیہ نہیں۔ "
شاید کفار و مشرکین کے شبہات تو اس جواب سے زائل ہو گئے ہوں، لیکن امتِ مسلمہ اب بھی اِن کی "معصعومیت" پر مسکرا رہی ہے۔۔۔کہ اتنی بے ضرر مقاصد والی سوشل ورکر تنظیم میں کوڈ ورڈز کے استعمال کی کیا ضرورت اور غایت ہے؟
٭٭٭
معصوم فری میسن۔ ہہہہ۔
جواب دیںحذف کریں