"سربکف" میگزین 1-جولائی،اگست 2015
مدیر کے قلم سے
(ایجنسی) الیکٹرانک میڈیاکے بے تاج بادشاہ "گوگل" نے بھارتی پرائم منسٹر نریندر مودی کو مجرموں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔ گوگل امیجز پر top 10 criminals تلاش کرنے پر اُسامہ بن لادن وغیرہ کے ساتھ نریندر مودی کی تصویر بھی تلاش کے نتائج کے طور پر دکھائی گئی۔ حیرت تو یہ ہے کہ
" محترم پرائم منسٹر" کی تصویر اس سرچ کا پہلا رزلٹ تھی۔ کچھ ہی عرصے میں سوشل میڈیا کے ذریعے یہ خبر ہر طرف پھیل گئی۔
اس کے بعد بدھ کے روز گوگل نے ان الفاظ یا اس جیسے الفاظ کے سرچ پر اوپر سرخ رنگ کے ہائیلایٹ میں یہ پیغام دکھایا"گوگل پر سرچ کے نتائج صرف سرچ کرنے والے کے الفاظ تک محدود رہتے ہیں۔ یہ نتائج بذاتِ خود گوگل کے نظریہ کی ترجمانی نہیں کرتے۔" لیکن۔۔۔اس تحریر کے باوجود بھی پرائم منسٹر نریندر مودی کی تصویر ہی اس تلاش کا اول مصداق دکھائی جاتی رہی۔
پرائم منسٹر نریندر مودی کے ساتھ ساتھ سرچ رزلٹ میں امریکہ کے سابق صدر "جارج بش"، لیبیا کے "معمر قذافی"، دلی کے چیف منسٹر "اروند کیجریوال"، انڈرورلڈ ڈان"داؤد ابراہیم" اور بالی ووڈ کے اداکار"سنجے دت" کو بھی دکھایا گیا۔
گوگل نے پرائم منسٹر سے اس "غیر متوقع" سانحہ پر معذرت کرلی ہے۔
(ایجنسی) الیکٹرانک میڈیاکے بے تاج بادشاہ "گوگل" نے بھارتی پرائم منسٹر نریندر مودی کو مجرموں کی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔ گوگل امیجز پر top 10 criminals تلاش کرنے پر اُسامہ بن لادن وغیرہ کے ساتھ نریندر مودی کی تصویر بھی تلاش کے نتائج کے طور پر دکھائی گئی۔ حیرت تو یہ ہے کہ
" محترم پرائم منسٹر" کی تصویر اس سرچ کا پہلا رزلٹ تھی۔ کچھ ہی عرصے میں سوشل میڈیا کے ذریعے یہ خبر ہر طرف پھیل گئی۔
اس کے بعد بدھ کے روز گوگل نے ان الفاظ یا اس جیسے الفاظ کے سرچ پر اوپر سرخ رنگ کے ہائیلایٹ میں یہ پیغام دکھایا"گوگل پر سرچ کے نتائج صرف سرچ کرنے والے کے الفاظ تک محدود رہتے ہیں۔ یہ نتائج بذاتِ خود گوگل کے نظریہ کی ترجمانی نہیں کرتے۔" لیکن۔۔۔اس تحریر کے باوجود بھی پرائم منسٹر نریندر مودی کی تصویر ہی اس تلاش کا اول مصداق دکھائی جاتی رہی۔
پرائم منسٹر نریندر مودی کے ساتھ ساتھ سرچ رزلٹ میں امریکہ کے سابق صدر "جارج بش"، لیبیا کے "معمر قذافی"، دلی کے چیف منسٹر "اروند کیجریوال"، انڈرورلڈ ڈان"داؤد ابراہیم" اور بالی ووڈ کے اداکار"سنجے دت" کو بھی دکھایا گیا۔
گوگل نے پرائم منسٹر سے اس "غیر متوقع" سانحہ پر معذرت کرلی ہے۔
0 تبصرے:
ایک تبصرہ شائع کریں