پیر، 19 اکتوبر، 2015

فکریے

"سربکف" میگزین 2-ستمبر، اکتوبر 2015
ابنِ غوری، حیدر آباد، ہند
رمضان:
    چاند نظر آتے ہی مسلمان  -ما شاء اللہ -مساجد میں یدخلون فی دین اللہ افواجا کی مجسم تصویر پیش کرتے ہیں، لیکن پھر چاند نظر آتے ہی وہ - معاذ اللہ مساجد سے یخرجون من دین اللہ افواجا اور کالعرجون القدیم کی طرح نظروں سے دور ہوجاتے ہیں۔
    کیا یہی  طریقہ ہے (دارین میں) عزت یابی کا؟

بے ریش صوفی:
"وہ اپنے مختصر سفر میں اپنا ٹفن ساتھ رکھتے تھے۔"
پھر تو، وہ کوئی پہنچے ہوئے بزرگ ہوں گے؟
جی نہیں، وہ تھے سلطنتِ آصفیہ دکن کے دیوان سالار جنگ اول (تراب علی خاں)

جعلی کام:
جعلی نوٹ کتنی ہی بڑی رقم کا کیوں نہ ہو، اس کا نفع بالکل وقتی/ غیر یقینی ہوتا ہے۔ جب وہ حکومت کی نظر میں آجائے تو نوٹ ساز مجرم قرار دیا جاتا ہے۔
    اسی طرح غیر مسنون عمل/بدعت خواہ وہ کتنی ہی دلکش اور مفید معلوم ہو، اللہ کے نزدیک اس کے حامل مجرم ہی ہوں گے۔

دو چیزیں:
    سیاست میں اخلاقیات............اچھی بات!
    اخلاق میں سیاسیات............۔بری بات!

مدینہ -مدینہ:
    تاج دارِ مدینہ کانفرنسیں ......۔بہت ہوتی رہتی ہیں! ماشاءاللہ
لیکن ان کے شرکاء میں "تابع دارِ تاج دارِ مدینہ" کتنے ہوتے ہیں؟ انا للہ

Cell: 9392460130
     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں