بدھ، 13 ستمبر، 2017

گریۂ خوں

عارف باللہ حضرت شاہ حکیم محمداختر صاحب رحمہ اللہ
جب کبھی دل سے آہ کرتا ہوں
منزلیں پیشِ راہ کرتا ہوں
عشق کی نامراد وادی میں
اپنے غم سے نباہ کرتا ہوں
ساری خلقت سے دور ہو کے کبھی
دشت کو خواب گاہ کرتا ہوں
صبر کو شکوہ و گلہ کیوں ہے
ضبطِ غم بے پناہ کرتا ہوں
گریۂ اشک عشق میں کیا ہے
گریۂ خوں بھی گاہ کرتا ہوں
دردِ دل جب شدید ہوتا ہے
یاد میں اُن کی آہ کرتا ہوں
لذتِ ذکر کیا کہوں اخترؔ
جھوم کر واہ واہ کرتا ہوں
     

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں