منگل، 8 جنوری، 2019

یہ دنیا اہلِ دنیا کو بسی معلوم ہوتی ہے

خواجہ مجذوبؒ

یہ دنیا اہلِ دنیا کو بسی معلوم ہوتی ہے
نظر والوں کو یہ اجڑی ہوئی معلوم ہوتی ہے
یہ کس نے کردیا سب دوستوں سے مجھ کو بیگانہ
مجھے اب دوستی بھی دشمنی معلوم ہوتی ہے
طلب کرتے ہو دادِ حسن تم، پھر وہ بھی غیروں سے!
مجھے تو سن کے بھی اک عار سی معلوم ہوتی ہے
میں رونا اپنا روتا ہوں تو وہ ہنس ہنس کے سنتے ہیں
انہیں دل کی لگی، اک دل لگی معلوم ہوتی ہے
نہ جائیں میری اس خندہ لبی پر دیکھنے والے
کہ لب پر زخم کے بھی تو ہنسی معلوم ہوتی ہے
اگر ہمت کرے پھر کیا نہیں انسان کے بس میں
یہ ہے کم ہمتی جو بے بسی معلوم ہوتی ہے
***
Ye duniya ahl-e-duniya ko basi maaloom hoti hai by Khwaja Majzoob